اٹلی:اطالوی عدالت نے فرانس اور اطالوی کلب یوونٹس کے نامور مڈفیلڈر پال پوگبا پر 4 سالہ پابندی عائد کردی جس کے بعد فٹبالر کا کریئر خطرے میں پڑ گیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے اسکائے اسپورٹس نیوز کی رپورٹ کے مطابق 2018ء کی فیفا ورلڈ کپ فاتح ٹیم کا حصہ رہنے والے پال پوگبا کے خلاف ڈوپنگ پراسیکیوٹرز کی درخواست آئی تھی جس پر فٹبالر پر 4 سالہ پابندی لگائی گئی۔
عالمی اینٹی ڈوپنگ کوڈ کے مطابق ڈوپنگ ٹیسٹ مثبت آنے کی زیادہ سے زیادہ سزا فٹبال کی سرگرمیوں پر 4 سالہ پابندی ہے۔
ٹیسٹ مثبت آتے ہی پابندی کا اطلاق ہوگیا جس کا مطلب یہ ہے کہ فرانس کے بین الاقوامی فٹبالر پر اگست 2027ء تک فٹبال کھیلنے پر پابندی عائد ہوچکی ہے۔
جب پابندی ختم ہوگی تب ان کی عمر 34 سال ہوگی جوکہ فٹبال میں ایک ایسی عمر سمجھی جاتی ہے جب کھلاڑی کا کریئر اختتام پر ہوتا ہے۔
سزا پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے فرانسیسی فٹبالر نے کہا کہ وہ سزا کے خلاف لوزان میں کھیلوں کی ثالثی عدالت میں اپیل کریں گے۔
اپنے بیان میں پال پوگبا نے کہا ’مجھے آج ٹریبیونل نازیونال نے اینٹی ڈوپنگ کے فیصلے سے آگاہ کیا گیا ہے اور میرے نزدیک یہ فیصلہ غلط ہے۔ میں اداس، صدمے کا شکار ہوں جبکہ فیصلے سے میرا دل ٹوٹا ہے کیونکہ میرے پروفیشنل کیریئر میں، میں نے جو کچھ حاصل کیا وہ سب مجھ سے چھین لیا گیا ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’جب میں قانونی پابندیوں سے آزاد ہوں گا تو پوری کہانی واضح ہوجائے گی لیکن میں نے کبھی جان بوجھ کر کوئی ایسا سپلیمنٹ نہیں لیا جو اینٹی ڈوپنگ ضوابط کی خلاف ورزی کرتا ہو‘۔
گزشتہ اگست میں یووینٹس کے 30 سالہ فٹبالر کا ٹیسٹوسٹیرون میٹابولائٹس کا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد ستمبر 2023ء میں انہیں احتیاط کے طور پر کلب نے معطل کر دیا گیا تھا، جبکہ 20 اگست کو کھیلے گئے میچ میں وہ بینچ پر بیٹھے تھے۔
ابتدائی معطلی کے بعد پوگبا نے دوبارہ ٹیسٹ کرنے کی اپیل کی جس کا نتیجہ بھی مثبت آیا جس کے بعد دسمبر میں اٹلی کے اینٹی ڈوپنگ پراسیکیوٹرز نے زیادہ سے زیادہ چار سالہ پابندی کی درخواست کی۔
پال پوگبا نے 2018ء میں فرانس کی طرف سے کھیلتے ہوئے ورلڈ کپ جیتا تھا
اینٹی ڈوپنگ کی چار سالہ پابندی کو ان صورتوں میں کم کیا جا سکتا ہے جب کوئی کھلاڑی یہ ثابت کردے کہ اس نے جان بوجھ کر ممنوعہ مادہ نہیں لیا، کسی نے ملایا تھا یا وہ اپنے کیس سے متعلق تفتیش کاروں کی ’مدد‘ کرے۔
مسلمان فرانسیسی فٹبالر پال پوگبا 2018ء میں فیفا ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کا کلیدی حصہ تھے، ۔2022ء کے قطر ورلڈ کپ میں وہ انجری کے باعث ٹیم کا حصہ نہیں بن پائے تھے جبکہ وہ 7 سال تک برطانوی کلب مانچسٹر یونائٹڈ کے لیے بھی کھیل چکے ہیں۔
۔2016ء میں پوگبا کا یوونٹس سے مانچسٹر یونائیٹڈ میں 11 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز میں ٹرانسفر ہوا تھا جوکہ اس وقت ریکارڈ مہنگا ترین ٹرانسفر تھا۔