غزہ:غزہ میں خوراک حاصل کرنے کے لیے جمع ہونے والے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے حملے ہونے والی نسل کشی کے اس تازہ واقعے کے بعد کولمبیا نے اسرائیل سے اسلحے کی خرید داری روکنے کا اعلان کیا ہے۔ کولمبیا کے صدر نے اس واقعے کو فلسطینیوں کے خلاف ’ہو لوکاسٹ‘ قرار دیا ہے اور اسرائیلی سفیر سے اس بارے میں سخت تبادلہ خیال کیا ہے۔
جمعرات کے روز غزہ میں بھوک زدہ فلسطینیوں کے امدادی ٹرک سے خوراک حاصل کرنے کی کوشش کے دوران اسرائیلی فوج نے حملہ کر کے بڑی تعداد میں فلسطینی شہریوں کو ہلاک کر دیا ۔ جس کا نوٹس لیتے ہوئے جنوبی امریکہ کے اس ملک نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل سے اسلحے کی خرید داری معطل کر رہا ہے۔
کولمبیا ایک عرصے میں مختلف قسم کے مافیاز سے اپنے ہاں نمٹنے کی جدوجہد میں رہا ہے۔ جن میں منشیات و اسلحے کے سمگلرشامل ہیں۔ تاہم کولمبیا کے صدر پیٹرو نے اسرائیلی فوج کی اس وحشیانہ کارروائی پر فوری رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ اسلحے کے خرید داری معطل کر دی ہے۔
واضح رہے اسرائیلی فوج نے جمعرات کے روز خوراک لینے کے لیے جمع بے گھر فلسطینیوں پر حملہ کر کے (وزارت صحت غزہ کے مطابق اب تک) 112 فلسطینیوں کو صرف اس ایک واقعے میں قتل کیا ہے جبکہ سات سو سے زائد زخمی کر دیے ہیں۔
ایک اسرائیلی ذریعے نے اس واقعے کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ان نہتے اور کھانے پینے کی اشیا کے حصول کے لیے آنے والوں پر فائرنگ کی ہے۔ کیونکہ اسرائیلی فوج ان سے خطرہ محسوس کر رہی تھی۔
صدر پیٹرو نے سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم ایکس کھانا لینے آنے والوں پر نیتن یاہو کی طرف سے حملہ نسل کشی ہے اور یہ ہولو کاسٹ کی دوبارہ یاد دلاتا ہے۔ اس لیے دنیا کو نیتن یاہو کو ضرور روکنا چاہیے۔ کولمبیا اسرائیل سے ہر طرح کے اسلحے کی خرید داری معطل کرتا ہے۔
واضح رہے کولمبیا کی فوج اور پولیس کئی دہائیوں سے اسرائیل سے بندوقیں ،پستول اور میزائل خریدتی ہے۔ کولمبیا اسرائیلی میزائلوں کی اپنے ہاں بھی تیاری کرتا ہے۔
پیٹرو غزہ میں اسرائیلی جنگ پر تنقید کرنے والے لیڈروں میں شامل ہیں۔ انہوں نے اپنے ہاں اسرائیلی سفیر کے ساتھ بھی سخت بحث کی ہے اور اپنا احتجاج بھجوایا ہے۔