ریاض:عمرہ کمپنیاں رمضان کے سیزن سے پہلے اور اس کے دوران عمرہ زائرین کو بہترین سہولیات کی فراہمی کے لیے دن رات کام کر رہی ہیں تاکہ مکہ معظمہ اورمدینہ منورہ میں آنے والے زائرین کو زیادہ بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
سعودی وزیر حج وعمرہ توفیق بن الربیعہ کے ایک سابقہ بیان کے مطابق 2024ء کی حج و عمرہ سروسز کانفرنس میں دی گئی سہولیات کی بدولت گذشتہ رمضان سیزن کے دوران عمرہ زائرین کی تعداد 13.55 ملین تک پہنچ گئی۔
مملکت سے باہر سے آنے والے عمرہ زائرین کی تاریخ میں یہ سب سے بڑا اضافہ ہے کیونکہ اضافے کا تخمینہ 50 لاکھ عمرہ زائرین پر لگایا گیا ہے جو کہ عمرہ زائرین کی تعداد میں 58 فیصد کا اضافہ ہے۔
اسی سطح پر مکہ مکرمہ میں چیمبر آف کامرس میں حج و عمرہ کمیٹی کے چیئرمین انجینئر عبداللہ قاضی نے العربیہ ڈاٹ نیٹ کو بتایا کہ رمضان کے موسم میں عمرہ کمپنیوں کو درپیش چیلنجز ہوٹلوں اور ایئر لائنز کے درمیان ہم آہنگی کے لیے اقدامات کیے جا رہے۔
دونوں فریقوں کو غیر طے شدہ پروازوں کی آمد اور غیر طے شدہ ہوٹلوں کی گنجائش، ان کے درمیان ہم آہنگی اور عمرہ زائرین کی خواہشات میں ہم آہنگی اور فالو اپ کی ضرورت ہے۔ ان میں سے کچھ زائرین 10 دن قیام کرتے ہیں جن میں سے تین دن مدینہ میں رہتے ہیں اور سات دن مکہ میں گذارتے ہیں۔
بن قاضی نے حج اور عمرہ کے شعبے میں کام کرنے والے کاروباری افراد اور کمپنیوں سے مصنوعی ذہانت کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کی اپیل کی، کیونکہ اسے ایک اہم حل سمجھا جاتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی حکومت نے سال 2030ء کے دوران 30 ملین عمرہ زائرین اور 5.4 ملین عازمین حج کی گنجائش بڑھانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔