سنبھل:سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ شفیق الرحمن برق کا منگل کو انتقال ہوگیا۔ ان کی عمر 93 برس تھی۔ شفیق الرحمن برق طویل عرصے سے علیل تھے۔ اس ماہ کے شروع میں خرابی صحت کی وجہ سے انہیں مراد آباد کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں ان کا علاج چل رہا تھا۔ برق کے انتقال سے سماج وادی پارٹی کے کارکنوں میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔ دراصل، پارٹی نے انہیں لوک سبھا انتخابات 2024 کے لئے بھی امیدوار بنایا تھا اور وہ پارلیمنٹ کے سب سے پرانے ممبر تھے۔
ان کے انتقال پر سماج وادی پارٹی اور اکھلیش یادو نے غم کا اظہار کیا ہے۔ ایکس پر پوسٹ شیئر کرتے ہوئے پارٹی نے لکھاکہ سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر، کئی بار ایم پی رہ چکے جناب شفیق الرحمن برق صاحب کا انتقال انتہائی افسوسناک ہے۔ ان کی روح کو سکون ملے۔ سوگوار لواحقین کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی طاقت ملے۔ دلی خراج عقیدت۔
اسپتال کے ڈاکٹر انوراگ ملہوترا نے بتایا کہ اہل خانہ شفیق الرحمان برق کی میت لے کر سنبھل کے لیے روانہ ہوگئے ہیں۔ ان کی موت ملٹی آرگن فیل ہونے کی وجہ سے ہوئی۔ بتایا گیا ہے کہ بیماری کی وجہ سے ان کے کئی اعضاء نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔ وہ اپنی پوتی کی دیکھ بھال میں زیر علاج تھے۔ ایک بیٹے کے علاوہ، برق کے خاندان میں ایک پوتا اور پوتی بھی ہے۔ اس وقت ان کا پوتا ایم ایل اے ہے۔ جبکہ پوتی ڈاکٹر ہے۔
شفیق الرحمن برک 11 جولائی 1930 کو سنبھل اتر پردیش میں پیدا ہوئے۔ وہ سماج وادی پارٹی سے لوک سبھا الیکشن جیت کر پارلیمنٹ پہنچے تھے۔ شفیق الرحمن برق چار بار ایم ایل اے اور پانچ بار ایم پی رہ چکے ہیں۔ انہوں نے پہلی بار 1996 میں سماج وادی پارٹی کے ٹکٹ پر لوک سبھا الیکشن جیتا تھا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے 2014 میں بی ایس پی سے لوک سبھا الیکشن لڑا تھا اور جیتا تھا۔ شفیق الرحمان برق کئی بار تنازعات میں بھی آ چکے ہیں۔ وہ اس وقت سرخیوں میں آئے جب انہوں نے لوک سبھا کے رکن کی حیثیت سے حلف لیا اور کہا کہ وندے ماترم اسلام کے خلاف ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا تھا کہ وہ اس پر عمل نہیں کریں گے۔