دبئی:سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبد اللہ نے جی20 گروپ کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے پہلے روز کل کو بدھ غزہ میں جاری جنگ فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا۔
یہ اجلاس برازیل کےشہر ریو ڈی جنیرو میں شروع ہوا جس میں ’جی ٹوئنٹی‘ گروپ سے وابستہ ممالک کی قیادت شرکت کررہی ہے۔
سعودی وزیر خارجہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے برازیل کے وزیر برائے امور خارجہ مورو وئرا کو اس سال جی 20 اجلاس کی میزبانی کرنے پر مبارک باد پیش کی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ عالمی تنازعات کے بڑھتے ہوئے خطرات اور پھیلاؤ کے نتیجے میں بین الاقوامی تعاون، کمزور ساکھ اور کثیرالجہتی فریم ورک پر اعتماد پر دباؤ پڑا ہے۔
انہوں نے عالمی سطح پر اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے کے لیے بین الاقوامی اداروں کی وابستگی کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ جی 20 پر غزہ کی پٹی میں ہونے والی تباہی کے خاتمے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے تاکہ علاقائی امن و خوشحالی کے ساتھ ساتھ عالمی معاشی استحکام کو لاحق خطرات کا مقابلہ کرکے عالمی معاشی استحکام قائم کیا جا سکے۔
بن فرحان نے غزہ کی پٹی میں ہونے والے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے جی 20 ممالک سے غزہ کی پٹی میں جنگ کو ختم کرنے کے لیے ممکنہ اقدامات کرنے کے لئے دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں قیام امن کا واحد قابل اعتماد راستہ آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہے۔
سعودی عرب نےسلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنے واشنگٹن کے اقدام پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ قرارداد غزہ میں جاری خون خرابے کو روکنے میں مدد دےسکتی تھی۔