نئی دہلی : سسودیا اور سنجے سنگھ کو شراب گھوٹالہ میں دوبارہ راحت نہیں ملی ہے۔ دونوں کی تحویل میں توسیع کر دی گئی ہے۔ یہ جھٹکا عام لیڈروں کو کورٹ نے دیا ہے۔ اس سے قبل بھی کئی بار ضمانت کی درخواستیں دائر کی جا چکی ہیں لیکن ہر بار عدالت سے مایوسی ہوئی ہے۔
اب ایک بار پھر حراست میں اضافے سے سنجے سنگھ اور منیش سسودیا دونوں کی مشکلات بڑھنے والی ہیں۔اس سے قبل عدالت نے ہی حراست میں 17 فروری تک توسیع کی تھی۔ اسی وجہ سے ایک بار پھر تفتیشی ایجنسی نے دونوں کو عدالت میں پیش کیا اور اب ان کی تحویل میں 28 فروری تک توسیع کر دی گئی ہے۔ حالانکہ کچھ دن پہلے سسوڈیا کورٹ نے عبوری ضمانت دی تھی۔ انہوں نے اپنی بھانجی کی شادی میں شرکت کرنی تھی اس لیے عدالت نے انہیں 12 سے 16 فروری تک ضمانت دے دی
جانکاری کے لیے بتادیں کہ منیش سسودیا کو ای ڈی نے گزشتہ سال فروری میں گرفتار کیا تھا۔ جیسے جیسے تفتیش آگے بڑھی، سنجے سنگھ کا نام بھی سامنے آیا اور اسے بھی گزشتہ سال اکتوبر کے مہینے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ عام آدمی پارٹی کا دعویٰ ضرور ہے کہ ان کے لیڈروں کو فرضی مقدمات میں پھنسایا گیا ہے، لیکن جس طرح سے عدالت کو منی ٹریل کے ثبوت بھی ملے ہیں، اس سے چیلنجز کم ہونے کے بجائے بڑھ گئے ہیں۔
جانکاری کے لیے بتادیں کہ منیش سسودیا کو ای ڈی نے گزشتہ سال فروری میں گرفتار کیا تھا۔ جیسے جیسے تفتیش آگے بڑھی، سنجے سنگھ کا نام بھی سامنے آیا اور اسے بھی گزشتہ سال اکتوبر کے مہینے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ عام آدمی پارٹی کا دعویٰ ضرور ہے کہ ان کے لیڈروں کو فرضی مقدمات میں پھنسایا گیا ہے، لیکن جس طرح سے عدالت کو منی ٹریل کے ثبوت بھی ملے ہیں، اس سے چیلنجز کم ہونے کے بجائے بڑھ گئے ہیں۔ تاہم، اسی معاملے میں جس میں سسودیا اور سنجے سنگھ ملوث ہیں، سی ایم اروند کیجریوال کا نام بھی کئی مواقع پر آیا ہے۔ انہیں ای ڈی کے سامنے بھی پیش ہونا ہے، اب تک وہ چھ بار سمن مسترد کر چکے ہیں۔ لیکن ہفتہ کو سی ایم کیجریوال نے عدالت کے سامنے کہا ہے کہ وہ اب پیش ہوں گے۔