Monday, December 23, 2024
Homeتعلیمجامعہ ہمدرد:کراس ورڈ ایسوسی ایشن آف دہلی اور ایکسٹرا-سی کے اشتراک سے...

جامعہ ہمدرد:کراس ورڈ ایسوسی ایشن آف دہلی اور ایکسٹرا-سی کے اشتراک سے اوپن کراس ورڈ مقابلہ 2024 کا انعقاد

نئی دہلی(پریس ریلیز)جامعہ ہمدرد کے لٹریری کلب نے2فروری2024 کو جامعہ ہمدرد اور دہلی کے طلباء کے لیے کراس ورڈ ایسوسی ایشن آف دہلی اور ایکسٹرا-سی کے اشتراک سے اوپن کراس ورڈ مقابلہ 2024 کا کامیاب انعقاد کیا۔ ہمدرد، نئی دہلی-110062 جس میں آئی آئی ٹی دہلی فاتح بنی۔
جامعہ ہمدرد اوپن کراس ورڈ مقابلہ 2024 کےکرپٹک کراس ورڈ کمپٹیشن کے فاتحین کا اعلان حسب ذیل کیا گیا:
پہلی پوزیشن: ہرشل ساگر، آئی آئی ٹی دہلی
دوسری پوزیشن: یاشاس وتشیان، آئی آئی ٹی دہلی
تیسری پوزیشن: آروش رنجن، آئی آئی ٹی دہلی
جبکہ جامعہ ہمدرد کے فاتحین درج ذیل ہیں:
علیشا احمد، اریبہ اطہر، یشویر سنگھ بیسلا
اس تقریب میں شرکت کرنے والے معززین میں مسٹر کے سرینواس، آئی اے ایس، سکریٹری، اقلیتی امور کی وزارت، حکومت ہند، مسٹر وویک کمار سنگھ، آئی اے ایس، بہار کے ترقیاتی کمشنر اور چیف مینٹر، ایکسٹرا سی؛ ڈاکٹر اے کے امبشت، (ریٹائرڈ) صدر، کراس ورڈ ایسوسی ایشن آف دہلی، مسٹر امرت لوگن،آئی ایف ایس (ریٹائرڈ) یونان میں ہندوستان کے سابق سفیر اور فی الحال جامعہ ہمدرد میں پریکٹس کے پروفیسر؛ مسٹر ونائک ایکبوٹے، کراس ورڈ مینٹر، آئی آئی ٹی دہلی تھے۔


معزز مہمانوں اور معززین کا استقبال ڈاکٹر ایم اے سکندر، رجسٹرار، ایس ایس اختر، کنٹرولر امتحانات اور پروفیسر ریشما نسرین، ڈی ایس ڈبلیو، جامعہ ہمدرد نے پودے اور یادگاری نشانات کے ساتھ کیا۔
جامعہ ہمدرد کے لٹریری کلب کی رکن ڈاکٹر مہر فاطمہ نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور بہار کے ترقیاتی کمشنر مسٹر وویک کمار کی قابل رہنمائی میں جامعہ ہمدرد کے لٹریری کلب، کراس ورڈ ایسوسی ایشن دہلی اور ایکسٹرا سی کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کی تعریف کی۔ ڈاکٹر مہر فاطمہ نے ایک زیادہ عقلی اور ترقی یافتہ معاشرے کی تشکیل کی اہمیت پر روشنی ڈالی، اور کس طرح خفیہ لفظوں کے مقابلے جیسے واقعات مجموعی طور پر ایک بہتر ہنر مند معاشرے اور ثقافت کے ارتقا میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔
مسٹر ونائک ایکبوٹے، کراس ورڈ مینٹر،آئی آئی ٹی دہلی نے ابتدائی راؤنڈ سے پہلے خفیہ الفاظ کو حل کرنے کے طریقہ پر ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ اس نے طلباء کو کریکنگ کلیوز کی دنیا سے متعارف کرایا اور ان میں کراس ورڈ پزل کی طرف جوش پیدا کیا۔


مسٹر وویک کمار سنگھ نے کلیدی خطبہ پیش کیا، جس میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ کس طرح کراس ورڈز، جو کبھی نسبتاً نامعلوم تھے، آہستہ آہستہ مقبول ہو رہے ہیں اور بحث کا موضوع بن رہے ہیں۔ انہوں نے تقریب کے کامیاب انعقاد میں تعاون کرنے والے تمام معاونین اور ساتھیوں کا شکریہ ادا کیا۔ مسٹر وویک کمار سنگھ نے تنقیدی اور منطقی سوچ اور فیصلہ سازی کی صلاحیتوں کو بڑھانے میں کراس ورڈز کے فوائد پر مزید زور دیا۔
پروگرام کے مہمان خصوصی جناب کے سری نواس، آئی اے ایس، سکریٹری، اقلیتی امور کی وزارت، حکومت۔ ہندوستان نے خفیہ کراس ورڈ مقابلے جیسی ہم نصابی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں جامعہ ہمدرد کی کوششوں کی تعریف کی اور جامعہ ہمدرد میں لٹریری کلب کے قیام کا اعتراف کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے ملک میں کراس ورڈ موومنٹ کے سفر کا مشاہدہ کیا ہے۔
پروگرام کا اختتام پروفیسر (ڈاکٹر) ایم افشر عالم، وائس چانسلر جامعہ ہمدرد نےایکسٹراسی صدر کراس ورڈ ایسوسی ایشن دہلی، صدر لٹریری کلب، نائب صدر لٹریری کلب ڈاکٹر سحر زیدی، کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کیا۔ لٹریری کلب کی کور ٹیم اور رضاکار، جامعہ ہمدرد کے ساتھ ساتھ تمام اسپانسرز اور ساتھی جنہوں نے ایونٹ کو ممکن بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments