Monday, December 23, 2024
Homeہندوستانگیانواپی کیس: ضلع عدالت نے ہندو فریق کو تہہ خانے میں پوجا...

گیانواپی کیس: ضلع عدالت نے ہندو فریق کو تہہ خانے میں پوجا کی اجازت دے دی

نئی دہلی : عدالت نے ہندو درخواست گزاروں کو وارانسی میں گیانواپی مسجد کے پہلے سے بند تہہ خانے میں پوجا کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ وارانسی کی ایک عدالت نے بدھ کی دوپہر یہ فیصلہ دیا۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ وشوناتھ مندر کے پجاری پوجاکر سکتے ہیں۔
عدالت نے کہا کہ مسجد کے تہہ خانے میں داخلے کو روکنے کے لیے نصب رکاوٹیں ہٹانے کے انتظامات کیے جائیں۔ سپریم کورٹ نے اے ایس آئی سروے کے دوران تہہ خانے کو سیل کرنے کا حکم دیا تھا۔
گیانواپی کیس میں ہندو فریق کے وکیل سدھیر ترپاٹھی نے اے این آئی کو بتایاکہ1993 میں وہاں پوجا ہوتی تھی۔ ملائم سنگھ کی اس وقت کی حکومت نے بغیر کسی مجاز عدالت کے حکم کے اس کو لوہے کی پلیٹ سے گھیر کر پوجا کو روک دیا تھا۔ ایک مقدمہ درج کیا گیا جس میں دو ریلیف مانگے گئے۔ پہلی راحت یہ مانگی گئی کہ ویاس جی کے تہہ خانے کے دروازے اور کھڑکیاں ٹوٹی ہوئی ہیں اور خستہ حال ہیں اور اس پر زبردستی قبضے کو روکا جائے۔ ڈسٹرکٹ آفیسر کو ریسیور مقرر کیا جائے۔
انہوں نے کہاکہ عدالت نے 17 جنوری 2024 کو حکم دیا اور 24 جنوری کو ضلع مجسٹریٹ نے اسے اپنی تحویل میں لے لیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دوسری گزارش پر زور دیا۔ 30 جنوری کو ہم نے کہا کہ پوجا شروع کر دی جائے۔ درخواست منظور کر لی گئی۔
انہوں نے کہاکہ آج عدالت نے واضح حکم دیا کہ وصول کنندہ ضلع افسر اور کاشی وشوناتھ ٹرسٹ وغیرہ کو مل کر ایک پجاری مقرر کرنا چاہئے اور پوجا شروع کرنی چاہئے۔ اب سات دن کے اندر لوہے کی پلیٹ ہٹا کر پوجا شروع ہو جائے گی۔ اسے ایک بڑی کامیابی سمجھیں۔ یہ انصاف کی جیت ہے، یہ سچ کی جیت ہے۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments