حیدرآباد (پریس نوٹ)یونیورسٹی لٹریری کلب، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کی جانب سے تین روزہ ورکشاپ بعنوان”کہانی کیسے لکھیں“ کا آغاز کل ہوا۔ واضح رہے کہ ثقافتی سرگرمی مرکز یونیورسٹی کے ڈین بہبودی طلبہ کی سرپرستی میں کارکرد ہے۔ افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈین بہبودیِ طلبہ پروفیسر سید علیم اشرف جائسی نے کہا کہ طلبہ میں بے شمار صلاحیتیں موجود ہوتی ہیں۔ ان کو پہچاننے کے لیے ایک پلیٹ فارم کی ضرورت ہے۔ یونیورسٹی کی کوشش ہے کہ تمام طلبہ کو بہتر پلیٹ فارمس اور مواقع فراہم کیے جائیں۔ یونیورسٹی لٹریری کلب انھی کوششوں کا ایک حصہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس ورکشاپ کے ذریعے طلبہ اپنے اندر چھپے افسانہ نگار کو باہر لائیں اور اپنی اور سماج کی کہانیاں خود کہنے کی صلاحیت اپنے اندر پیدا کریں۔
ڈاکٹر فیاض احمد، ہیڈ کنٹنٹ اینڈ ٹریننگ، پرتھم ایجوکیشن فاؤنڈیشن، نئی دہلی نے ورکشاپ کا تعارف پیش کیا۔ انھوں طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب میں ایک تخلیق کار چھپا ہوا ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ اسے باہر لائیں اور آپ کو اپنی صلاحیتوں سے واقف کرائیں۔ یہ ورکشاپ پرتھم ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے اشتراک کے ساتھ کیا جا رہا ہے۔ پرتھم ایجوکیشن فاؤنڈیشن، دہلی سے آئے ہوئے ماہرین جناب عبدالحسیب، کنٹنٹ اینڈ ٹریننگ اسوسی ایٹ اور محترمہ کومل کنٹنٹ اینڈ ٹریننگ اسوسی ایٹ نے افتتاحی اجلاس میں اظہارِ خیال کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر فیروز عالم، صدر لٹریری کلب نے کلب کی علمی و ادبی سرگرمیوں اور معراج احمد، کلچرل کوآرڈنیٹر نے ثقافتی سرگرمی مرکز کے مستقبل کے منصوبوں سے واقف کرایا۔ طلحہ منان، سکریٹری لٹریری کلب نے نظامت کے فرائض انجام دیے اور جوائنٹ سکریٹری مظہر سبحانی اور عالیہ ندا نے انتظام و انصرام کی ذمہ داری انجام دی۔